کینالز منصوبے پر بین الصوبائی تحفظات کے باوجود منصوبے پر خاموشی سے کام جاری رکھنا نہ صرف غیر جمہوری عمل ہے بلکہ وفاق کی روح کے بھی خلاف ہے صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر
کینالز منصوبے پر بین الصوبائی تحفظات کے باوجود منصوبے پر خاموشی سے کام جاری رکھنا نہ صرف غیر جمہوری عمل ہے بلکہ وفاق کی روح کے بھی خلاف ہے صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر جب بھارت مسلسل دھمکیاں دے رہا ہے ملک اور قوم کو اتحاد و اتفاق سب سے زیادہ ضرورت ہے کینالز منصوبہ پر قوم کو تقسیم کرکے قومی اتحاد و اتفاق کو سبوتاژ نہ کیا جائے خضدار میں بس پر حملہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے جس کا مقصد بلوچستان کو عدم استحکام کی طرف دھکیلنا اور قومی وحدت کو سبوتاژ کرنا ہے جمعیت علماء پاکستان صوبہ سندھ کے ذمہداران کا اجلاس صوبائی صدر علامہ افتخار احمد عباسی کی زیر صدارت ہوا جس میں قائد جمعیت ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر نے خصوصی شرکت کی اجلاس میں ناظم علی آرائیں،ڈاکٹر یونس دانش،حافظ اشفاق حسین قادری،حافظ محمد سموں،سید عبدالغنی شاہ مجددی،شاہ نواز بگھیو،ڈاکٹر میر محمد حسینی قاری غلام سرورمحمد رضوان شیخ شریک ہوئے اجلاس میں بھارتی جارحیت کے نتیجے میں پاک فوج کے مثالی کردار اور غزہ میں اسرائیل مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی کینالز منصوبہ میں عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے اور حکومت کی جانب سے کینالز منصوبہ پر مسلسل کام جاری رکھنے پرتشویش کا اظہارکیا گیاخضدار میں دھشت گردی کے واقعہ کی مذمت کی گئی اجلاس سے جمعیت علماء پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے صدر صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ کینالز منصوبے پر بین الصوبائی تحفظات کے باوجود منصوبے پر خاموشی سے کام جاری رکھنا نہ صرف غیر جمہوری عمل ہے بلکہ وفاق کی روح کے بھی خلاف ہے۔اس سے قومی یکجہتی کے پارہ پارہ ہونے اور ملک میں انتشار اور افتراق کی فضاء پیدا ہورہی ہے ایسے وقت میں جب بھارت مسلسل دھمکیاں دے رہا ہے ملک اور قوم کو اتحاد و اتفاق سب سے زیادہ ضرورت ہے کینالز منصوبہ پر قوم کو تقسیم کرکے قومی اتحاد و اتفاق کو سبوتاژ نہ کیا جائے انہوں نے کہا کہ”پانی جیسے حساس اور مشترکہ معاملے میں اگر تمام صوبے متفق نہ ہوں اور ان کے خدشات کو دور نہ کیا جائیگا، تو یہ بداعتمادی کو جنم دے گا، جو کہ ملکی اتحاد اور سالمیت کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔””ایسے منصوبے جن کا تعلق دریاؤں، نہروں اور پانی کی تقسیم سے ہو، وہ صرف وفاقی معاملہ نہیں ہوتے بلکہ آئینی طور پر مشترکہ مفادات کونسل کا دائرہ کار ہوتے ہیں۔ اگر ایک یا زیادہ صوبے اس پر تحفظات رکھتے ہیں اور انہیں سنے بغیر منصوبہ جاری رکھا جا رہا ہے تو یہ وفاق کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔”انہوں نے مطالبہ کیا کہ کینالز منصوبے کی تفصیلات فی الفور منظر عام پر لائی جائیں،تمام صوبوں کو اعتماد میں لے کر نیا مشترکہ لائحہ عمل بنایا جائے،مشترکہ مفادات کونسل (CCI) کو متحرک کیا جائے اور اس میں یہ معاملہ پیش کیا جائے،پانی کی منصفانہ تقسیم کے اصولوں کی خلاف ورزی کسی صورت قبول نہیں ”ہماری جماعت سمجھتی ہے کہ پانی کا مسئلہ صرف تکنیکی نہیں، سیاسی، آئینی اور قومی یکجہتی کا مسئلہ بھی ہے۔ وفاق کو مضبوط بنانا ہے تو صوبوں کی آواز کو دبانے کے بجائے انہیں ساتھ لے کر چلنا ہو گا۔”انہوں نے کہا کہ یقیناً! بھارت کے جارحانہ عزائم اور اس کے تناظر میں پاکستان میں قومی یکجہتی کی سب سے زیادہ ضرورت ہے صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر نے سیزفائرکے باوجود بھارت کے مسلسل جارحانہ روئیے، سرحدی خلاف ورزیوں، اشتعال انگیز بیانات خضدار مین دھشت گردی کی کاروائیوں اور فالس فلیگ آپریشنز کے امکانات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ:”بھارت کی جنگی جنونیت اور خطے کا امن تباہ کرنے کی روش صرف پاکستان ہی نہیں، بلکہ پوری جنوبی ایشیا کی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔”انہوں نے کہا کہ:”مودی سرکار داخلی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان دشمنی کا کارڈ کھیلتی ہے، مگر ہمیں اس وقت سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر قومی اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے، مگر ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ اگر کسی نے ہماری سالمیت پر آنکھ اٹھائی تو قوم اور افواج پاکستان مل کر منہ توڑ جواب دیں گے۔اب وقت آ گیا ہے کہ قومی مفاد میں ہم سب ایک صف میں کھڑے ہوں۔ دشمن ہمیں اندرونی انتشار سے کمزور کرنا چاہتا ہے، لیکن ہم اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کر کے اس کی ہر سازش ناکام بنائیں گے۔صاحبزادہ زبیر نے بلوچستان کے ضلع خضدار میں ایک مسافر بس پر دہشت گرد حملے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس، غم اور غصے کا اظہارکرتے ہوئے مذکورہ واقعہ کی سخت مذمت کی جس میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا بزدلی کی انتہا اور انسانیت کے خلاف بدترین جرم ہے۔ خضدار میں بس پر حملہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے جس کا مقصد بلوچستان کو عدم استحکام کی طرف دھکیلنا اور قومی وحدت کو سبوتاژ کرنا ہے۔انہوں نے مزید کہاہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حملہ آوروں اور ان کے سہولت کاروں کو فوری گرفتار کر کے عبرت ناک سزا دی جائے، تاکہ آئندہ کوئی ایسی حرکت کرنے کی جرأت نہ کرے۔حکومت اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کیا کہ خضدار حملے کی شفاف، غیر جانبدارنہ تحقیقات کی جائیں،شہداء کے لواحقین کو فوری امداد اور انصاف دیا جائے بلوچستان میں سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے مربوط حکمت عملی اپنائی جائے ملک دشمن عناصر اور بیرونی ایجنڈے پر کام کرنے والوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جائے صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے قوم سے اپیل کی کہ وہ اس موقع پر صبر، اتحاد اور ہوشیاری کا مظاہرہ کریں، اور دہشت گردی کے خلاف ریاستی اداروں کا ساتھ دیں۔ جاری کردہ میڈیا سیل جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل03453556611.03123015254.www.jupnoorani.org
Leave a Reply